حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ نکالنے کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔
اس زلزلے سے زخمی ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ لاکھوں افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ترکی کے علاقے کہرامان ماریش میں ایک نوجوان کو 96 گھنٹے بعد ملبے تلے سے زندہ نکال لیا گیا تاہم اب آہستہ آہستہ ملبے سے کسی کے زندہ نکالنے کی امید دم توڑتی جا رہی ہے۔
برطانیہ، فرانس اور امریکہ نے زلزلہ متاثرین کی مدد کی بات کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی ترکی اور شام کو امداد بھیجی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے انٹرنیشنل ریڈ کراس سوسائٹی کی سربراہ ماریانا سپوریلیاریک کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ ایران نے شام اور ترکی میں آنے والے زلزلے کے بعد سے متعدد اقدامات کیے ہیں، ماہرین کی ٹیمیں ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے ایران کے اسپتالوں تک پہنچانے تک دونوں ملکوں میں ہر قسم کی مدد فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے عوام کی حالت اس وقت انتہائی قابل رحم ہے اور پابندیوں کی وجہ سے حالات اور بھی ابتر ہیں۔
News ID: 388165
10 فروری 2023 - 17:14
- پرنٹ
حوزہ/ ترکی اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ نکالنے کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔